ہمارے قارئین کیا کہتے ہیں؟
ہمارے قارئین کیا کہتے ہیں؟
آج ضرورت اِس اَمر کی ہے کہ اُمتِ مسلمہ قرآن حکیم کے ساتھ اپنا تعلق پھر سے بحال کرے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی یہ کاوِش واقعی لائقِ صد تحسین ہے، جو کہ ایک مینارہء نور کی حیثیت رکھتی ہے۔
جامعہ نظامیہ، لاہور
قرآ ن سے جو رشتہ ٹوٹتا جا رہا ہے وہ "عرفان القرآن" پڑھنے سے جڑے گا، اللہ ہماری نیتوں کو درست کرے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے علمی کارنامے اہلِ پاکستان کا فخر ہیں، خصوصاً ترجمہء قرآن "عرفان القرآن"
وزیر سیاحت و ثقافت، پنجاب
ہرکسی نے اپنے عقیدے کے مطابق تراجم لکھے مگر "عرفان القرآن" میں منشاء اِلٰہی و رسول کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری امت کو جوڑنے کے لیے محبت اور یگانگت کی بات کرتے ہیں۔
سیکرٹری جنرل تحریک علماء پاکستان
کئی تراجمِ قرآنِ حکیم میں ادب و احترم کو ملحوظ نہیں رکھا گیا۔ "عرفان القرآن" ایک ایسا بیش قیمت ترجمہ ہے جسے پڑھ کر شکوک و شبہات پیدا نہیں ہوتے بلکہ پہلے سے موجود اَوہام کا خاتمہ ہوتا ہے۔
شیخ الحدیث
قرآن حکیم کا ترجمہ کرنا دنیا کا مشکل ترین کام ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری مبارک باد کے مستحق ہیں جنہوں نے اتنا نایاب، آسان فہم اور عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق جدید ترین ترجمہ کر کے اُمت پر اِحسان کیا۔
پرنسپل پاکستان کالج آف لاء
قرآن پڑھنے کا ذوق زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔ "عرفان القرآن" ایک ایسا نادر ترجمہ ہے جو مسلمانوں میں قرآن کی تلاوت کرنے کا ذوق پیدا کرے گا، جس کے بعد قاری فہمِ قرآن تک پہنچے گا۔
وزیرِ مذہبی اُمور پنجاب
جدید ذہنوں میں پیدا ہونے والے شکوک و شبہات کا جواب بھی "عرفان القرآن" میں ہے اور فرقہ واریت کے عفریت کا علاج بھی "عرفان القرآن" کے مطالعے میں ہے۔ عرفان القرآن قیامت تک پڑھا جاتا رہے گا۔
آستانہ عالیہ کوٹ مٹھن شریف
برصغیر پاک و ہند میں ہونیوالے تراجمِ قرآن درخت ہیں اور ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ترجمہ قرآن "عرفان القرآن" پھل ہے۔ یہ ترجمہ اپنی معنویت کے اعتبار سے تفسیر ہے۔ شیخ الاسلام کا ترجمہ قرآن عصرحاضر کا بہت عظیم علمی کارنامہ ہے۔
معروف اسکالر
ڈاکٹر طاہرالقادری نے ترجمہ کے دوران ذرّہ برابر بھی ڈنڈی نہیں ماری اور مسلک اور عقیدہ سے بالا ہو کر وہ لکھا جو قرآن انسانیت کو سکھا رہا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے فرقہ بندی کی دیواروں کو توڑ کر اُمتِ مسلمہ کے لیے ترجمہ لکھا ہے۔
مرکزی امیر جماعت اہلِ حدیث، پاکستان
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ترجمہء قرآن "عرفان القرآن" قاری کو قرآن کی حقیقی روح تک پہنچاتا ہے۔ عرفان القرآن کا اُسلوب اور ترجمے کا منفرد انداز دیگر تراجم سے "عرفان القرآن" کو ممتاز کرتا ہے۔
آستانہء عالیہ چشتیہ آباد کامونکی
دورِ حاضر کی علمی شخصیات میں شیخ الاسلام اعلیٰ مقام رکھتے ہیں۔ انہوں نے ترجمہء قرآن کر کے قرآن کا عرفان زمانے میں پھیلانے کی سعی کی ہے۔ اس وقت عالمِ اِسلام میں ڈاکٹر صاحب اُمت کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کر رہے ہیں۔
حضرت میاں میر مسجد کے خطیب