Mobile app download

What was the dispute between the sons of Adam, Abel and Cain, and what was the outcome?

CATEGORIES > Stories of the Prophets (Qasus-ul-Ambiaa) > Stories of the Prophets (peace be upon them) >

Play Copy
وَ اتۡلُ عَلَیۡہِمۡ نَبَاَ ابۡنَیۡ اٰدَمَ بِالۡحَقِّ ۘ اِذۡ قَرَّبَا قُرۡبَانًا فَتُقُبِّلَ مِنۡ اَحَدِہِمَا وَ لَمۡ یُتَقَبَّلۡ مِنَ الۡاٰخَرِ ؕ قَالَ لَاَقۡتُلَنَّکَ ؕ قَالَ اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰہُ مِنَ الۡمُتَّقِیۡنَ ﴿۲۷﴾

27. (اے نبی مکرم!) آپ ان لوگوں کو آدم (علیہ السلام) کے دو بیٹوں (ہابیل و قابیل) کی خبر سنائیں جو بالکل سچی ہے۔ جب دونوں نے (اللہ کے حضور ایک ایک) قربانی پیش کی سو ان میں سے ایک (ہابیل) کی قبول کر لی گئی اور دوسرے (قابیل) سے قبول نہ کی گئی تو اس (قابیل) نے (ہابیل سے حسداً و انتقاماً) کہا: میں تجھے ضرور قتل کر دوں گا، اس (ہابیل) نے (جواباً) کہا: بیشک اللہ پرہیزگاروں سے ہی (نیاز) قبول فرماتا ہےo

27. (O Most Esteemed Messenger!) Relate to these people the account of the two sons of Adam (Habil and Qabil [Abel and Cain]) which is absolutely true. When both of them made offering (one each to Allah), the offering from one of them (Habil [Abel]) was accepted, whilst that from the other (Qabil [Cain]) was not accepted. Thereupon, he (Qabil) said to Habil (out of jealousy and vengeance): ‘I will surely kill you.’ He (Habil) said (in reply): ‘Indeed, Allah accepts (offering) only from the people of piety.

(الْمَآئِدَة، 5 : 27)
Play Copy
لَئِنۡۢ بَسَطۡتَّ اِلَیَّ یَدَکَ لِتَقۡتُلَنِیۡ مَاۤ اَنَا بِبَاسِطٍ یَّدِیَ اِلَیۡکَ لِاَقۡتُلَکَ ۚ اِنِّیۡۤ اَخَافُ اللّٰہَ رَبَّ الۡعٰلَمِیۡنَ ﴿۲۸﴾

28. اگر تو اپنا ہاتھ مجھے قتل کرنے کے لئے میری طرف بڑھائے گا (تو پھر بھی) میں اپنا ہاتھ تجھے قتل کرنے کے لئے تیری طرف نہیں بڑھاؤں گا کیونکہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں جو تمام جہانوں کا پروردگار ہےo

28. If you stretch forth your hand against me to kill me, (even then) I shall not stretch out my hand against you in order to kill you because I fear Allah, the Sustainer of all the worlds.

(الْمَآئِدَة، 5 : 28)
Play Copy
اِنِّیۡۤ اُرِیۡدُ اَنۡ تَبُوۡٓاَ بِاِثۡمِیۡ وَ اِثۡمِکَ فَتَکُوۡنَ مِنۡ اَصۡحٰبِ النَّارِ ۚ وَ ذٰلِکَ جَزٰٓؤُا الظّٰلِمِیۡنَ ﴿ۚ۲۹﴾

29. میں چاہتا ہوں (کہ مجھ سے کوئی زیادتی نہ ہو اور) میرا گناہ ِ (قتل) اور تیرا اپنا (سابقہ) گناہ (جس کے باعث تیری قربانی نامنظور ہوئی سب) توہی حاصل کرلے پھر تو اہلِ جہنم میں سے ہو جائے گا، اور یہی ظالموں کی سزا ہےo

29. I want (I commit no offence and) you take my sin (i.e., the sin of killing me), and also your own sin (the preceding one on account of which your offering has been rejected all) on you. You will then become one of the inmates of Hell. And that is but the punishment of the wrongdoers.’

(الْمَآئِدَة، 5 : 29)
Play Copy
فَطَوَّعَتۡ لَہٗ نَفۡسُہٗ قَتۡلَ اَخِیۡہِ فَقَتَلَہٗ فَاَصۡبَحَ مِنَ الۡخٰسِرِیۡنَ ﴿۳۰﴾

30. پھر اس (قابیل) کے نفس نے اس کے لئے اپنے بھائی (ہابیل) کا قتل آسان (اور مرغوب) کر دکھایا، سو اس نے اس کو قتل کردیا، پس وہ نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگیاo

30. Then the (ill-commanding) self of Qabil (Cain) made the killing of his brother Habil (Abel) easy (and tempting) for him. So, he killed him and became one of the losers.

(الْمَآئِدَة، 5 : 30)
Play Copy
فَبَعَثَ اللّٰہُ غُرَابًا یَّبۡحَثُ فِی الۡاَرۡضِ لِیُرِیَہٗ کَیۡفَ یُوَارِیۡ سَوۡءَۃَ اَخِیۡہِ ؕ قَالَ یٰوَیۡلَتٰۤی اَعَجَزۡتُ اَنۡ اَکُوۡنَ مِثۡلَ ہٰذَا الۡغُرَابِ فَاُوَارِیَ سَوۡءَۃَ اَخِیۡ ۚ فَاَصۡبَحَ مِنَ النّٰدِمِیۡنَ ﴿ۚۛۙ۳۱﴾

31. پھر اللہ نے ایک کوّا بھیجا جو زمین کریدنے لگا تاکہ اسے دکھائے کہ وہ اپنے بھائی کی لاش کس طرح چھپائے، (یہ دیکھ کر) اس نے کہا: ہائے افسوس! کیا میں اس کوّے کی مانند بھی نہ ہوسکا کہ اپنے بھائی کی لاش چھپا دیتا، سو وہ پشیمان ہونے والوں میں سے ہوگیاo

31. Then Allah sent a crow that started scratching the earth to show him how to hide his brother’s corpse. (Seeing this,) he said: ‘Alas! Could I not become even the like of this crow that I might hide the corpse of my brother!’ So he became one of the remorseful people.

(الْمَآئِدَة، 5 : 31)