قَالَ الۡمَلَاُ مِنۡ قَوۡمِہٖۤ اِنَّا لَنَرٰىکَ فِیۡ ضَلٰلٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۶۰﴾
60. ان کی قوم کے سرداروں اور رئیسوں نے کہا: (اے نوح!) بیشک ہم تمہیں کھلی گمراہی میں (مبتلا) دیکھتے ہیںo
60. The chiefs and the affluent of his people said: ‘(O Nuh [Noah],) surely, we find you (caught) in an open error.’
(الْأَعْرَاف، 7 : 60)
قَالُوۡا یٰنُوۡحُ قَدۡ جٰدَلۡتَنَا فَاَکۡثَرۡتَ جِدَالَنَا فَاۡتِنَا بِمَا تَعِدُنَاۤ اِنۡ کُنۡتَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ ﴿۳۲﴾
32. وہ کہنے لگے: اے نوح! بیشک تم ہم سے جھگڑ چکے سو تم نے ہم سے بہت جھگڑا کر لیا، بس اب ہمارے پاس وہ (عذاب) لے آؤ جس کا تم ہم سے وعدہ کرتے ہو اگر تم (واقعی) سچے ہوo
32. They said: ‘O Nuh (Noah), indeed you have disputed with us and disputed much. So now bring upon us that (torment) which you promise us if you are (really) truthful.’
(هُوْد، 11 : 32)
قَالَ اِنَّمَا یَاۡتِیۡکُمۡ بِہِ اللّٰہُ اِنۡ شَآءَ وَ مَاۤ اَنۡتُمۡ بِمُعۡجِزِیۡنَ ﴿۳۳﴾
33. (نوح علیہ السلام نے) کہا: وہ (عذاب) تو بس اللہ ہی تم پر لائے گا اگر اس نے چاہا اور تم (اسے) عاجز نہیں کرسکتےo
33. Nuh (Noah) said: ‘Allah alone will bring upon you that (torment) if He so wills and you cannot hinder (Him).
(هُوْد، 11 : 33)
کَذَّبَتۡ قَوۡمُ نُوۡحِۣ الۡمُرۡسَلِیۡنَ ﴿۱۰۵﴾ۚۖ
105. نوح (علیہ السلام) کی قوم نے (بھی) پیغمبروں کو جھٹلایاo
105. The people of Nuh (Noah also) rejected the Messengers.
(الشُّعَرَآء، 26 : 105)
کَذَّبَتۡ قَبۡلَہُمۡ قَوۡمُ نُوۡحٍ فَکَذَّبُوۡا عَبۡدَنَا وَ قَالُوۡا مَجۡنُوۡنٌ وَّ ازۡدُجِرَ ﴿۹﴾