فَرَاغَ اِلٰۤی اٰلِہَتِہِمۡ فَقَالَ اَلَا تَاۡکُلُوۡنَ ﴿ۚ۹۱﴾
91. پھر (ابراہیم علیہ السلام) ان کے معبودوں (یعنی بتوں) کے پاس خاموشی سے گئے اور اُن سے کہا: کیا تم کھاتے نہیں ہو؟o
91. Then Ibrahim (Abraham) went up to their gods (idols) quietly and said to them: ‘Do you not eat?
(الصَّافَّات، 37 : 91)
مَا لَکُمۡ لَا تَنۡطِقُوۡنَ ﴿۹۲﴾
92. تمہیں کیا ہے کہ تم بولتے نہیں ہو؟o
92. What is the matter with you that you do not speak?’
(الصَّافَّات، 37 : 92)
فَرَاغَ عَلَیۡہِمۡ ضَرۡبًۢا بِالۡیَمِیۡنِ ﴿۹۳﴾
93. پھر (ابراہیم علیہ السلام) پوری قوّت کے ساتھ انہیں مارنے (اور توڑنے) لگےo
93. Then Ibrahim (Abraham) began striking (and breaking) them with full force.
(الصَّافَّات، 37 : 93)
فَاَقۡبَلُوۡۤا اِلَیۡہِ یَزِفُّوۡنَ ﴿۹۴﴾
94. پھر لوگ (میلے سے واپسی پر) دوڑتے ہوئے ان کی طرف آئےo
94. Then the people came to him running (on returning from the festival).
(الصَّافَّات، 37 : 94)
قَالَ اَتَعۡبُدُوۡنَ مَا تَنۡحِتُوۡنَ ﴿ۙ۹۵﴾
95. ابراہیم (علیہ السلام) نے (اُن سے) کہا: کیا تم اِن (ہی بے جان پتھروں) کو پوجتے ہو جنہیں خود تراشتے ہو؟o
95. Ibrahim (Abraham) said (to them): ‘Do you worship these (inanimate stones) which you yourselves carve out,
(الصَّافَّات، 37 : 95)
وَ اللّٰہُ خَلَقَکُمۡ وَ مَا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۹۶﴾
96. حالانکہ اللہ نے تمہیں اور تمہارے (سارے) کاموں کو خَلق فرمایا ہےo
96. Whilst Allah has created you and (all) your doings?’
(الصَّافَّات، 37 : 96)
فَجَعَلَہُمۡ جُذٰذًا اِلَّا کَبِیۡرًا لَّہُمۡ لَعَلَّہُمۡ اِلَیۡہِ یَرۡجِعُوۡنَ ﴿۵۸﴾
58. پھر ابراہیم (علیہ السلام) نے ان (بتوں) کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا سوائے بڑے (بُت) کے تاکہ وہ لوگ اس کی طرف رجوع کریںo
58. Then Ibrahim (Abraham) broke those (idols) into pieces except the biggest (idol) so that they might turn to it.
(الْأَنْبِيَآء، 21 : 58)
قَالُوۡا مَنۡ فَعَلَ ہٰذَا بِاٰلِہَتِنَاۤ اِنَّہٗ لَمِنَ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۵۹﴾
59. وہ کہنے لگے: ہمارے معبودوں کا یہ حال کس نے کیا ہے؟ بیشک وہ ضرور ظالموں میں سے ہےo
59. They said: ‘Who has done this to our gods? Surely, he is of the wrongdoers.’
(الْأَنْبِيَآء، 21 : 59)
قَالُوۡا سَمِعۡنَا فَتًی یَّذۡکُرُہُمۡ یُقَالُ لَہٗۤ اِبۡرٰہِیۡمُ ﴿ؕ۶۰﴾
60. (کچھ) لوگ بولے: ہم نے ایک نوجوان کا سنا ہے جو ان کا ذکر (انکار و تنقید سے) کرتا ہے اسے ابراہیم کہا جاتا ہےo
60. (Some of the) people said: ‘We have heard of a young man who speaks of them (with denial and disgust). He is known as Ibrahim (Abraham).’
(الْأَنْبِيَآء، 21 : 60)
قَالُوۡا فَاۡتُوۡا بِہٖ عَلٰۤی اَعۡیُنِ النَّاسِ لَعَلَّہُمۡ یَشۡہَدُوۡنَ ﴿۶۱﴾
61. وہ بولے: اسے لوگوں کے سامنے لے آؤ تاکہ وہ (اسے) دیکھ لیںo
61. They said: ‘Bring him before the people so that they may see (him).’
(الْأَنْبِيَآء، 21 : 61)
قَالُوۡۤا ءَاَنۡتَ فَعَلۡتَ ہٰذَا بِاٰلِہَتِنَا یٰۤـاِبۡرٰہِیۡمُ ﴿ؕ۶۲﴾
62. (جب ابراہیم علیہ السلام آئے تو) وہ کہنے لگے: کیا تم نے ہی ہمارے معبودوں کے ساتھ یہ حال کیا ہے اے ابراہیمo
62. (When Ibrahim [Abraham] came) they said: ‘O Ibrahim (Abraham), is it you who have done this to our gods?’
(الْأَنْبِيَآء، 21 : 62)
قَالَ بَلۡ فَعَلَہٗ ٭ۖ کَبِیۡرُہُمۡ ہٰذَا فَسۡـَٔلُوۡہُمۡ اِنۡ کَانُوۡا یَنۡطِقُوۡنَ ﴿۶۳﴾
63. آپ نے فرمایا: بلکہ یہ (کام) ان کے اس بڑے (بت) نے کیا ہوگا تو ان (بتوں) سے ہی پوچھو اگر وہ بول سکتے ہیںo
63. He said: ‘Nay, this biggest (idol) of them would have done this. So ask these (very idols) if they can speak.’
(الْأَنْبِيَآء، 21 : 63)
فَرَجَعُوۡۤا اِلٰۤی اَنۡفُسِہِمۡ فَقَالُوۡۤا اِنَّکُمۡ اَنۡتُمُ الظّٰلِمُوۡنَ ﴿ۙ۶۴﴾
64. پھر وہ اپنی ہی (سوچوں کی) طرف پلٹ گئے تو کہنے لگے: بیشک تم خود ہی (ان مجبور و بے بس بتوں کی پوجا کر کے) ظالم (ہوگئے) ہوo
64. Then they turned to their own (reflections) and said: ‘Surely, you yourselves have become the wrongdoers (by worshipping these helpless idols incapable of doing anything).’
(الْأَنْبِيَآء، 21 : 64)
ثُمَّ نُکِسُوۡا عَلٰی رُءُوۡسِہِمۡ ۚ لَقَدۡ عَلِمۡتَ مَا ہٰۤؤُلَآءِ یَنۡطِقُوۡنَ ﴿۶۵﴾
65. پھر وہ اپنے سروں کے بل اوندھے کر دیئے گئے (یعنی ان کی عقلیں اوندھی ہوگئیں اور کہنے لگے:) بیشک (اے ابراہیم!) تم خود ہی جانتے ہو کہ یہ تو بولتے نہیں ہیںo
65. Then they were turned upside down upon their heads (i.e., their thinking reverted and they said: ‘Ibrahim [Abraham]), surely you yourself know that they do not speak.’
(الْأَنْبِيَآء، 21 : 65)
قَالَ اَفَتَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ مَا لَا یَنۡفَعُکُمۡ شَیۡئًا وَّ لَا یَضُرُّکُمۡ ﴿ؕ۶۶﴾
66. (ابراہیم علیہ السلام نے) فرمایا: پھر کیا تم اللہ کو چھوڑ کر ان (مورتیوں) کو پوجتے ہو جو نہ تمہیں کچھ نفع دے سکتی ہیں اور نہ تمہیں نقصان پہنچا سکتی ہیںo
66. (Ibrahim [Abraham]) said: ‘Then do you worship apart from Allah these (idols) which can neither bring you any benefit, nor do you any harm?
(الْأَنْبِيَآء، 21 : 66)
اُفٍّ لَّکُمۡ وَ لِمَا تَعۡبُدُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ ﴿۶۷﴾