فَلَمَّاۤ اَسۡلَمَا وَ تَلَّہٗ لِلۡجَبِیۡنِ ﴿۱۰۳﴾ۚ
103. پھر جب دونوں (رضائے الٰہی کے سامنے) جھک گئے (یعنی دونوں نے مولا کے حکم کو تسلیم کرلیا) اور ابراہیم (علیہ السلام) نے اسے پیشانی کے بل لِٹا دیا (اگلا منظر بیان نہیں فرمایا)o
103. So when both submitted (to the will of Allah i.e., both surrendered to Allah’s command), and Ibrahim (Abraham) laid him down on his forehead—(the subsequent sight has not been described;)
(الصَّافَّات، 37 : 103)
وَ نَادَیۡنٰہُ اَنۡ یّٰۤاِبۡرٰہِیۡمُ ﴿۱۰۴﴾ۙ
104. اور ہم نے اسے ندا دی کہ اے ابراہیم!o
104. And We called out to him: ‘O Ibrahim (Abraham)!
(الصَّافَّات، 37 : 104)
قَدۡ صَدَّقۡتَ الرُّءۡیَا ۚ اِنَّا کَذٰلِکَ نَجۡزِی الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿۱۰۵﴾
105. واقعی تم نے اپنا خواب (کیاخوب) سچا کر دکھایا۔ بے شک ہم محسنوں کو ایسا ہی صلہ دیا کرتے ہیں (سو تمہیں مقامِ خلّت سے نواز دیا گیا ہے)o
105. (How wonderfully) have you made your dream really true!’ Surely, We pay back the spiritually excellent the same way. (So you are blessed with the prominence of Our closest friend.)
(الصَّافَّات، 37 : 105)
اِنَّ ہٰذَا لَہُوَ الۡبَلٰٓـؤُا الۡمُبِیۡنُ ﴿۱۰۶﴾
106. بے شک یہ بہت بڑی کھلی آزمائش تھیo
106. It was by far a great open trial.
(الصَّافَّات، 37 : 106)
وَ فَدَیۡنٰہُ بِذِبۡحٍ عَظِیۡمٍ ﴿۱۰۷﴾