وَ اذۡکُرۡ فِی الۡکِتٰبِ مُوۡسٰۤی ۫ اِنَّہٗ کَانَ مُخۡلَصًا وَّ کَانَ رَسُوۡلًا نَّبِیًّا ﴿۵۱﴾
51. اور (اس) کتاب میں موسٰی (علیہ السلام) کا ذکر کیجئے، بیشک وہ (نفس کی گرفت سے خلاصی پاکر) برگزیدہ ہو چکے تھے اور صاحبِ رسالت نبی تھےo
51. And recite the account of Musa (Moses) in (this Holy) Book. Surely, (getting rid of the grip of self,) he had become exalted and was a Messenger and Prophet.
(مَرْيَم، 19 : 51)
وَ لَقَدۡ اٰتَیۡنَا مُوۡسَی الۡکِتٰبَ فَلَا تَکُنۡ فِیۡ مِرۡیَۃٍ مِّنۡ لِّقَآئِہٖ وَ جَعَلۡنٰہُ ہُدًی لِّبَنِیۡۤ اِسۡرَآءِیۡلَ ﴿ۚ۲۳﴾
23. اور بے شک ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کو کتابِ (تورات) عطا فرمائی، سو تم اُن کی ملاقات کی نسبت شک میں نہ رہو اور ہم نے اسے بنی اسرائیل کے لیے ہدایت بنایاo
23. And verily, We gave Musa (Moses) the Book (Torah). So do not have any doubt with regard to his meeting. (That meeting is about to take place during the Night of the Ascension.) And We made it a guidance for the Children of Israel.
(السَّجْدَة، 32 : 23)
وَ رُسُلًا قَدۡ قَصَصۡنٰہُمۡ عَلَیۡکَ مِنۡ قَبۡلُ وَ رُسُلًا لَّمۡ نَقۡصُصۡہُمۡ عَلَیۡکَ ؕ وَ کَلَّمَ اللّٰہُ مُوۡسٰی تَکۡلِیۡمًا ﴿۱۶۴﴾ۚ