2. اے ایمان والو! اللہ کی نشانیوں کی بے حرمتی نہ کرو اور نہ حرمت (و ادب) والے مہینے کی (یعنی ذوالقعدہ، ذوالحجہ، محرم اور رجب میں سے کسی ماہ کی) اور نہ حرمِ کعبہ کو بھیجے ہوئے قربانی کے جانوروں کی اور نہ مکّہ لائے جانے والے ان جانوروں کی جن کے گلے میں علامتی پٹے ہوں اور نہ حرمت والے گھر (یعنی خانہ کعبہ) کا قصد کرکے آنے والوں (کے جان و مال اور عزت و آبرو) کی (بے حرمتی کرو کیونکہ یہ وہ لوگ ہیں) جو اپنے رب کا فضل اور رضا تلاش کر رہے ہیں، اور جب تم حالتِ اِحرام سے باہر نکل آؤ تو تم شکار کرسکتے ہو، اور تمہیں کسی قوم کی (یہ) دشمنی کہ انہوں نے تم کو مسجدِ حرام (یعنی خانہ کعبہ کی حاضری) سے روکا تھا اس بات پر ہرگز نہ ابھارے کہ تم (ان کے ساتھ) زیادتی کرو، اور نیکی اور پرہیزگاری (کے کاموں) پر ایک دوسرے کی مدد کیا کرو اور گناہ اور ظلم (کے کاموں) پر ایک دوسرے کی مدد نہ کرو اور اللہ سے ڈرتے رہو۔ بیشک اللہ (نافرمانی کرنے والوں کو) سخت سزا دینے والا ہےo
2. O believers! Do not denigrate the signs of Allah, nor the sacred (and venerable) month (i.e., any one of Dhu al-Qa‘da, Dhu al-Hijja, Muharram and Rajab), nor the sacrificial animals sent to the Sacred House—the Ka‘ba—nor the animals brought to Mecca with ritual straps around their necks. Also do not violate the sanctity (of life and property, and honour and dignity) of those resorting to the Sacred House, the Ka‘ba, (for they are the ones) seeking bounty and pleasure of their Lord. And when you take off ihram (the Pilgrim’s garb), then you are allowed to hunt. And never let the enmity of a people incite you to aggression (against them) since they barred you from the Sacred House (i.e., visiting the Ka‘ba). And always support one another in (the works of) righteousness and piety, but do not become accomplices in (works of) sin and transgression. And fear Allah persistently. Indeed, Allah awards severe punishment (to those who disobey and defy).