34. آپ (ان سے دریافت) فرمائیے کہ کیا تمہارے (بنائے ہوئے) شریکوں میں سے کوئی ایسا ہے جو تخلیق کی ابتداء کرے پھر (زندگی کے معدوم ہوجانے کے بعد) اسے دوبارہ لوٹائے؟ آپ فرما دیجئے کہ اللہ ہی (حیات کو عدم سے وجود میں لاتے ہوئے) آفرینش کا آغاز فرماتا ہے پھر وہی اس کا اعادہ (بھی) فرمائے گا، پھر تم کہاں بھٹکتے پھرتے ہوo
34. Inquire (of them): ‘Is there any of your (so-called) partner-gods that originates creation, then restores it (after the total annihilation of life)?’ Say: ‘Allah alone initiates creation (bringing life into existence from non-existence), then He is the One Who will repeat it (as well). So where are you wandering disoriented?’
104. اُس دن ہم (ساری) سماوی کائنات کو اِس طرح لپیٹ دیں گے جیسے لکھے ہوئے کاغذات کو لپیٹ دیا جاتا ہے، جس طرح ہم نے (کائنات کو) پہلی بار پیدا کیا تھا ہم (پھر) اسے واپس (اُسی طرح) پلٹا دیں گے۔ یہ وعدہ پورا کرنا ہم نے اپنے اوپر لازم کر لیا ہے۔ ہم (ایسا) ضرور کرنے والے ہیںo
104. On that Day, We shall roll up the (whole) heavenly universe as the written papers are rolled up. The way We created (the universe) the first time, We shall repeat the same process of creation (after its extinction). We have made it binding upon Us to fulfil this promise. We will do (repeat it).