اللہ تعالیٰ نے انبیاء کرام علیہم السلام سے کس بات کا وعدہ لیا؟

زمرہ جات > قصص الانبیاء > افضلیتِ انبیاء علیہم السلام

Play Copy

وَ اِذۡ اَخَذۡنَا مِنَ النَّبِیّٖنَ مِیۡثَاقَہُمۡ وَ مِنۡکَ وَ مِنۡ نُّوۡحٍ وَّ اِبۡرٰہِیۡمَ وَ مُوۡسٰی وَ عِیۡسَی ابۡنِ مَرۡیَمَ ۪ وَ اَخَذۡنَا مِنۡہُمۡ مِّیۡثَاقًا غَلِیۡظًا ۙ﴿۷﴾

7. اور (اے حبیب! یاد کیجئے) جب ہم نے انبیاء سے اُن (کی تبلیغِ رسالت) کا عہد لیا اور (خصوصاً) آپ سے اور نوح سے اور ابراہیم سے اور موسیٰ سے اور عیسٰی ابن مریم (علیھم السلام) سے اور ہم نے اُن سے نہایت پختہ عہد لیاo

7. And, (O Beloved, recall) when We took a covenant from the Prophets (to preach faith in their Prophethood) and (specially) from you and from Nuh (Noah) and from Ibrahim (Abraham) and Musa (Moses) and ‘Isa (Jesus), the son of Maryam (Mary), and We took from them a solemn covenant,

(الْأَحْزَاب، 33 : 7)