61. اور (ہم نے قومِ) ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح (علیہ السلام) کو (بھیجا)۔ انہوں نے کہا: اے میری قوم! اللہ کی عبادت کرو تمہارے لئے اس کے سوا کوئی معبود نہیں، اسی نے تمہیں زمین سے پیدا فرمایا اور اس میں تمہیں آباد فرمایا سو تم اس سے معافی مانگو پھر اس کے حضور توبہ کرو۔ بیشک میرا رب قریب ہے دعائیں قبول فرمانے والا ہےo
61. And (We sent) to (the people of) Thamud their (kinship) brother Salih. He said: ‘O my people, worship Allah. You have no God apart from Him. He is the One Who raised you up from the earth and settled you therein. So, beg His forgiveness and then turn to Him in repentance. Surely, my Lord is Near, Granting prayers.’
62. وہ بولے: اے صالح! اس سے قبل ہماری قوم میں تم ہی امیدوں کا مرکز تھے، کیا تم ہمیں ان (بتوں) کی پرستش کرنے سے روک رہے ہو جن کی ہمارے باپ دادا پرستش کرتے رہے ہیں؟ اور جس (توحید) کی طرف تم ہمیں بلا رہے ہو یقینًا ہم اس کے بارے میں بڑے اضطراب انگیز شک میں مبتلا ہیںo
62. They said: ‘O Salih, only you have been the centre of hopes amongst our people before this. Are you forbidding us to worship those (idols) which our forefathers used to worship? We are really caught in a disquieting doubt about (the Oneness of Allah) towards which you are calling us.’
63. صالح (علیہ السلام) نے کہا: اے میری قوم! ذرا سوچو تو سہی اگر میں اپنے رب کی طرف سے روشن دلیل پر (قائم) ہوں اور مجھے اس کی جانب سے (خاص) رحمت نصیب ہوئی ہے، (اس کے بعد اس کے احکام تم تک نہ پہنچا کر) اگر میں اس کی نافرمانی کر بیٹھوں تو کون شخص ہے جو اللہ (کے عذاب) سے بچانے میں میری مدد کرسکتا ہے؟ پس سوائے نقصان پہنچانے کے تم میرا (اور) کچھ نہیں بڑھا سکتےo
63. Salih said: ‘O my people, just think, if I cling to a clear proof from my Lord, and I have been blessed with a (special) mercy from Him, (then after that) if I disobey Him (by holding back His commandments from you), then who can help me escape from (the torment of) Allah? So, you can add to me nothing except inflicting loss.
45. اور بیشک ہم نے قومِ ثمود کے پاس ان کے (قومی) بھائی صالح (علیہ السلام) کو (پیغمبر بنا کر) بھیجا کہ تم لوگ اللہ کی عبادت کرو تو اس وقت وہ دو فرقے ہو گئے جو آپس میں جھگڑتے تھےo
45. And, surely, We sent to the people of Thamud their (kinship) brother Salih (as a Messenger:) ‘Worship Allah.’ Then they became two parties disputing with each other.
46. (صالح علیہ السلام نے) فرمایا: اے میری قوم! تم لوگ بھلائی (یعنی رحمت) سے پہلے برائی (یعنی عذاب) میں کیوں جلدی چاہتے ہو؟ تم اللہ سے بخشش کیوں طلب نہیں کرتے تاکہ تم پر رحم کیا جائےo
46. (Salih) said: ‘O my people, why do you hasten the evil (i.e., torment) before the good (i.e., mercy)? Why do you not ask for forgiveness from Allah so that you are shown mercy?’