87. وہ بولے! اے شعیب! کیا تمہاری نماز تمہیں یہی حکم دیتی ہے کہ ہم ان (معبودوں) کو چھوڑ دیں جن کی پرستش ہمارے باپ دادا کرتے رہے ہیں یا یہ کہ ہم جو کچھ اپنے اموال کے بارے میں چاہیں (نہ) کریں؟ بیشک تم ہی (ایک) بڑے تحمل والے ہدایت یافتہ (رہ گئے) ہوo
87. They said: ‘O Shu‘ayb, does your prayer only command you that we forsake those (gods) which our fathers have been worshipping, or that we refrain from doing with our wealth what we like? Surely, you (alone) must be the most tolerant and guided one!’
88. ان کی قوم کے سرداروں اور رئیسوں نے جو سرکش و متکبر تھے کہا: اے شعیب! ہم تمہیں اور ان لوگوں کو جو تمہاری معیت میں ایمان لائے ہیں اپنی بستی سے بہر صورت نکال دیں گے یا تمہیں ضرور ہمارے مذہب میں پلٹ آنا ہوگا۔ شعیب (علیہ السلام) نے کہا: اگرچہ ہم (تمہارے مذہب میں پلٹنے سے) بے زار ہی ہوںo
88. The rebellious and arrogant chiefs and the affluent of his people said: ‘O Shu‘ayb, we shall in any case drive you out of our town and those who, in your company, have embraced faith, or else you shall have to return to our religion.’ Shu‘ayb said: ‘Even though we despise (to return to your religion)?
91. وہ بولے: اے شعیب! تمہاری اکثر باتیں ہماری سمجھ میں نہیں آتیں اور ہم تمہیں اپنے معاشرے میں ایک کمزور شخص جانتے ہیں، اور اگر تمہارا کنبہ نہ ہوتا تو ہم تمہیں سنگ سار کر دیتے اور (ہمیں اسی کا لحاظ ہے ورنہ) تم ہماری نگاہ میں کوئی عزت والے نہیں ہوo
91. They said: ‘O Shu‘ayb, we do not understand most of your words, and we know you as a weak person in society. And were it not for your family, we would stone you. (This is what we are conceding for, otherwise) you enjoy no respect in our eyes.’
92. شعیب (علیہ السلام) نے کہا: اے میری قوم! کیا میرا کنبہ تمہارے نزدیک اللہ سے زیادہ معزز ہے، اور تم نے اسے (یعنی اللہ تعالیٰ کو گویا) اپنے پس پشت ڈال رکھا ہے۔ بیشک میرا رب تمہارے (سب) کاموں کو احاطہ میں لئے ہوئے ہےo
92. Shu‘ayb said: ‘O my people, is my family more venerable to you than Allah? And you have (as if) cast Him (Allah) behind your backs. Surely, my Lord has encompassed (all) your works.