کیا انبیاء کے ذمے صرف اللہ کا پیغام پہنچانا ہے یا منوانا بھی اُن کا کام ہے؟

زمرہ جات > ایمانیات و عقائد > ایمان بالرسالت

Play Copy

فَاِنۡ اَعۡرَضُوۡا فَمَاۤ اَرۡسَلۡنٰکَ عَلَیۡہِمۡ حَفِیۡظًا ؕ اِنۡ عَلَیۡکَ اِلَّا الۡبَلٰغُ ؕ وَ اِنَّاۤ اِذَاۤ اَذَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنَّا رَحۡمَۃً فَرِحَ بِہَا ۚ وَ اِنۡ تُصِبۡہُمۡ سَیِّئَۃٌۢ بِمَا قَدَّمَتۡ اَیۡدِیۡہِمۡ فَاِنَّ الۡاِنۡسَانَ کَفُوۡرٌ ﴿۴۸﴾

48. پھر (بھی) اگر وہ رُوگردانی کریں تو ہم نے آپ کو اُن پر (تباہی سے بچانے کا) ذمّہ دار بنا کر نہیں بھیجا۔ آپ پر تو صرف (پیغامِ حق) پہنچا دینے کی ذمّہ داری ہے، اور بیشک جب ہم انسان کو اپنی بارگاہ سے رحمت (کا ذائقہ) چکھاتے ہیں تو وہ اس سے خوش ہو جاتا ہے اور اگر انہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے اُن کے اپنے ہاتھوں سے آگے بھیجے ہوئے اعمالِ (بد) کے باعث، تو بیشک انسان بڑا ناشکر گزار (ثابت ہوتا) ہےo

48. (Even) then if they turn away, We have not sent you with any responsibility for (saving) them (from destruction). You are responsible only to convey (the message of truth). And verily, when We make man taste (the savour) of mercy from Our presence, he feels pleased. But when some misfortune reaches them, owing to the (evil) deeds sent ahead by their own hands, then no doubt man (proves) to be highly ungrateful.

(الشُّوْرٰی، 42 : 48)