اس سورہ کا نام 'الحاقہ' ہے۔ اس میں دو رکوع ہیں۔ یہ سورت مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی۔ اس سورت میں حلف اٹھا کر بیان کیا کہ قیامت ضرور واقع ہوگی۔ ساتھ ہی ثمود، عاد اور فرعون کا تذکرہ فرمادیا جو قیامت پر ایمان نہیں رکھتے تھے۔ اس لیے عمر بھر سرکشی اور طغیانی کا راستہ اختیار کیے رہے جس کا نتیجہ ان کی عبرتناک تباہی میں ظاہر ہوا۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ عقیدۂ قیامت افراد اور اقوام کی اصلاح میں کتنا مؤثر کردار انجام دیتا ہے۔