کیا راہ ہدایت پر استقامت کے لیے بھی رسول اللہ ﷺ وسیلہ ہیں؟

زمرہ جات > ایمانیات و عقائد > عقیدۂ توسل

Play Copy

وَ کَیۡفَ تَکۡفُرُوۡنَ وَ اَنۡتُمۡ تُتۡلٰی عَلَیۡکُمۡ اٰیٰتُ اللّٰہِ وَ فِیۡکُمۡ رَسُوۡلُہٗ ؕ وَ مَنۡ یَّعۡتَصِمۡ بِاللّٰہِ فَقَدۡ ہُدِیَ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسۡتَقِیۡمٍ ﴿۱۰۱﴾٪

101. اور تم (اب) کس طرح کفر کرو گے حالانکہ تم وہ (خوش نصیب) ہو کہ تم پر اللہ کی آیتیں تلاوت کی جاتی ہیں اور تم میں (خود) اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) موجود ہیں، اور جو شخص اللہ (کے دامن) کو مضبوط پکڑ لیتا ہے تو اسے ضرور سیدھی راہ کی طرف ہدایت کی جاتی ہےo

101. And how will you disbelieve (now), whilst you are (fortunate) ones to whom the Verses of Allah are recited, and the Messenger of Allah (blessings and peace be upon him) is (himself) present amongst you? And whoever holds fast to (the Embrace of) Allah is most surely guided to the straight path.

(آل عِمْرَان، 3 : 101)