55. اور وہ اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوٰۃ کا حکم دیتے تھے، اور وہ اپنے رب کے حضور مقام مرضیّہ پر (فائز) تھے (یعنی ان کا رب ان سے راضی تھا)o
55. And he used to enjoin on his family Prayer and Zakat (the Alms-due), and (held) the station of mardiyya in the presence of his Lord (i.e., his Lord was well-pleased with him).
87. وہ بولے! اے شعیب! کیا تمہاری نماز تمہیں یہی حکم دیتی ہے کہ ہم ان (معبودوں) کو چھوڑ دیں جن کی پرستش ہمارے باپ دادا کرتے رہے ہیں یا یہ کہ ہم جو کچھ اپنے اموال کے بارے میں چاہیں (نہ) کریں؟ بیشک تم ہی (ایک) بڑے تحمل والے ہدایت یافتہ (رہ گئے) ہوo
87. They said: ‘O Shu‘ayb, does your prayer only command you that we forsake those (gods) which our fathers have been worshipping, or that we refrain from doing with our wealth what we like? Surely, you (alone) must be the most tolerant and guided one!’