35. اور (یاد کریں) جب عمران کی بیوی نے عرض کیا: اے میرے رب! جو میرے پیٹ میں ہے میں اسے (دیگر ذمہ داریوں سے) آزاد کر کے خالص تیری نذر کرتی ہوں سو تو میری طرف سے (یہ نذرانہ) قبول فرما لے، بیشک تو خوب سننے خوب جاننے والا ہےo
35. And (recall) when the wife of ‘Imran said: ‘O my Lord, I vow purely to You what is in my womb, freeing him (from other obligations). So, accept (this offering) from me. You are indeed All-Hearing, All-Knowing.’
36. پھر جب اس نے لڑکی جنی تو عرض کرنے لگی: مولا! میں نے تو یہ لڑکی جنی ہے، حالانکہ جو کچھ اس نے جنا تھا اللہ اسے خوب جانتا تھا، (وہ بولی:) اور لڑکا (جو میں نے مانگا تھا) ہرگز اس لڑکی جیسا نہیں (ہو سکتا) تھا (جو اللہ نے عطا کی ہے)، اور میں نے اس کا نام ہی مریم (عبادت گزار) رکھ دیا ہے اور بیشک میں اس کو اور اس کی اولاد کو شیطان مردود (کے شر) سے تیری پناہ میں دیتی ہوںo
36. So when she delivered a baby girl, she submitted: ‘Lord, I have given birth but to a female child.’ But Allah knew best what she had given birth to. (She said:) ‘And the boy (that I prayed for) could never (be) like the girl (that Allah has blessed me with); and I have named her Maryam (Mary, the worshipper); and, surely, I commit her and her children to Your protection against (the mischief of) Satan, the outcast.’