37. سو اس کے رب نے اس (مریم) کو اچھی قبولیت کے ساتھ قبول فرما لیا اور اسے اچھی پرورش کے ساتھ پروان چڑھایا اور اس کی نگہبانی زکریا (علیہ السلام) کے سپرد کر دی، جب بھی زکریا (علیہ السلام) اس کے پاس عبادت گاہ میں داخل ہوتے تو وہ اس کے پاس (نئی سے نئی) کھانے کی چیزیں موجود پاتے، انہوں نے پوچھا: اے مریم! یہ چیزیں تمہارے لئے کہاں سے آتی ہیں؟ اس نے کہا: یہ (رزق) اللہ کے پاس سے آتا ہے، بیشک اللہ جسے چاہتا ہے بے حساب رزق عطا کرتا ہےo
37. So, her Lord graciously accepted her (Maryam [Mary]) with excellent acceptance and brought her up immaculately and entrusted her guardianship to Zakariyya (Zacharias). Every time Zakariyya (Zacharias) entered her chamber of worship, he found with her (novel and uncommon) food items. He inquired: ‘O Maryam, wherefrom have these things come for you?’ She replied: ‘This (sustenance) comes from Allah. Verily, Allah provides sustenance without measure to whom He wills.’
38. اسی جگہ زکریا (علیہ السلام) نے اپنے رب سے دعا کی، عرض کیا: میرے مولا! مجھے اپنی جناب سے پاکیزہ اولاد عطا فرما، بیشک تو ہی دعا کا سننے والا ہےo
38. At the same place, Zakariyya (Zacharias) supplicated his Lord. He submitted: ‘O my Lord, bless me, out of Your Grace, with a virtuous and pure offspring. Surely, You alone hear the supplication.’