38. جس دن وہ ہمارے پاس حاضر ہوں گے تو کیسے (کان کھول کر) سنیں گے اور (آنکھیں پھاڑ پھاڑ کر) دیکھیں گے لیکن ظالم لوگ آج کھلی گمراہی میں (غرق) ہیںo
38. How (curiously) will they hear (with their ears wide open), and how (bewilderedly) will they see (with their eyes stunned) on the Day when they will appear before Us! But Today the wrongdoers are but (sunk) into manifest error.
39. اور آپ انہیں حسرت (و ندامت) کے دن سے ڈرائیے جب (ہر) بات کا فیصلہ کردیا جائے گا، مگر وہ غفلت (کی حالت) میں پڑے ہیں اور ایمان لاتے ہی نہیںo
39. And warn them of the Day of Regret (and Shame) when (every) matter shall be decided, but they are rapt in (a state of) negligence and simply do not believe.
22. جس دن وہ فرشتوں کو دیکھیں گے (تو) اس دن مجرموں کے لئے چنداں خوشی کی بات نہ ہوگی بلکہ وہ (انہیں دیکھ کر ڈرتے ہوئے) کہیں گے: کوئی روک والی آڑ ہوتی (جو ہمیں ان سے بچا لیتی یا فرشتے انہیں دیکھ کر کہیں گے کہ تم پر داخلۂ جنت قطعاً ممنوع ہے)o
22. The Day when they will see the angels, there will be no matter of joy for the evildoers anyway on that Day. They will rather say (frightened on seeing them): ‘Would that there were a barricade (which could save us from them! Or the angels, on seeing them, will say: Entry to Paradise is totally forbidden for you.)’