5. پھر جب حرمت والے مہینے گزر جائیں تو تم (حسب اعلان جن) مشرکوں (نے تمہارے خلاف پہلے ہی سے جنگ شروع کر دی ہے، میدان جنگ میں ان) کو جہاں کہیں پاؤ قتل کر دو یا اُنہیں گرفتار کر لو اور انہیں قید کر دو اور (انہیں پکڑنے اور گھیرنے کے لیے) ہر گھات کی جگہ ان کی تاک میں بیٹھو، پس اگر وہ (قیدی بنا لیے جانے کے بعد) توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کرنے لگیں تو (انہیں قید سے رہائی دیتے ہوئے) ان کا راستہ چھوڑ دو (کیونکہ اس صورت میں بھی معاہدۂ امن کی طرح جنگ کا جواز ختم ہوجائے گا)۔ بے شک اللہ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہےo
5. So when the forbidden months are over, kill the (combatant) idolaters (who have already initiated war against you) wherever you find them (in the battlefield) or capture them and imprison them or lie in wait for them at every place of ambush (to besiege them). But, if they repent (after being taken as captives) and perform the prayer and give the alms, then leave their way open (by releasing them from captivity). Indeed, Allah is Most-Forgiving, Ever-Merciful.
11. پھر (بھی) اگر وہ توبہ کر لیں اور نماز قائم کریں اور زکوٰۃ ادا کرنے لگیں تو (وہ) دین میں تمہارے بھائی ہیں (سو تمہیں ایک دوسرے کے درمیان پُر اَمن تعلقات استوار کرنے کے لیے الگ سے کسی معاہدے کی ضرورت نہیں) اور ہم (اپنی) آیتیں ان لوگوں کے لیے تفصیل سے بیان کرتے ہیں جو علم و دانش رکھتے ہیںo
11. But if they repent, and establish the prayer and give the prescribed alms, then they will become your brothers in faith (so you do not need a separate treaty to establish peaceful relations with one another). And We make the messages clear for a people who understand.