248. اور ان کے نبی نے ان سے فرمایا: اس کی سلطنت (کے مِن جانِبِ اللہ ہونے) کی نشانی یہ ہے کہ تمہارے پاس صندوق آئے گا اس میں تمہارے رب کی طرف سے سکونِ قلب کا سامان ہوگا اور کچھ آلِ موسٰی اور آلِ ہارون کے چھوڑے ہوئے تبرکات ہوں گے اسے فرشتوں نے اٹھایا ہوا ہوگا، اگر تم ایمان والے ہو تو بیشک اس میں تمہارے لئے بڑی نشانی ہےo
248. And their Prophet said to them: ‘The sign of his kingdom (to be Allah’s bestowal) is that a box, carried by angels, shall come to you from your Lord, containing things for the tranquillity of heart, and some sacred relics left behind by the children of Musa and Harun (Moses and Aaron). Surely, there is a great sign in it for you if you are believers.’
94. اور جب قافلہ (مصر سے) روانہ ہوا ان کے والد (یعقوب علیہ السلام) نے (کنعان میں بیٹھے ہی) فرما دیا: بیشک میں یوسف کی خوشبو پا رہا ہوں اگر تم مجھے بڑھاپے کے باعث بہکا ہوا خیال نہ کروo
94. And when the caravan left (Egypt), his father (Ya‘qub [Jacob]) said (whilst sitting in Canaan): ‘If you do not consider me unstable due to senility, I am smelling the fragrance of Yusuf (Joseph).’
96. پھر جب خوشخبری سنانے والا آپہنچا اس نے وہ قمیض یعقوب (علیہ السلام) کے چہرے پر ڈال دیا تو اسی وقت ان کی بینائی لوٹ آئی، یعقوب (علیہ السلام) نے فرمایا: کیا میں تم سے نہیں کہتا تھا کہ بیشک میں اللہ کی طرف سے وہ کچھ جانتا ہوں جو تم نہیں جانتےo
96. But when the bearer of the glad tidings arrived, and he cast that shirt over Ya‘qub’s (Jacob’s) face, his sight returned at that same moment. Ya‘qub (Jacob) said: ‘Did I not say to you that I know from Allah what you do not know?’