38. اسی جگہ زکریا (علیہ السلام) نے اپنے رب سے دعا کی، عرض کیا: میرے مولا! مجھے اپنی جناب سے پاکیزہ اولاد عطا فرما، بیشک تو ہی دعا کا سننے والا ہےo
38. At the same place, Zakariyya (Zacharias) supplicated his Lord. He submitted: ‘O my Lord, bless me, out of Your Grace, with a virtuous and pure offspring. Surely, You alone hear the supplication.’
39. ابھی وہ حجرے میں کھڑے نماز ہی پڑھ رہے تھے (یا دعا ہی کر رہے تھے) کہ انہیں فرشتوں نے آواز دی: بیشک اللہ آپ کو (فرزند) یحیٰی (علیہ السلام) کی بشارت دیتا ہے جو کلمۃ اللہ (یعنی عیسٰی علیہ السلام) کی تصدیق کرنے والا ہو گا اور سردار ہو گا اور عورتوں (کی رغبت) سے بہت محفوظ ہو گا اور (ہمارے) خاص نیکوکار بندوں میں سے نبی ہو گاo
39. Whilst he was still standing in the chamber offering the Prayer (or supplicating), the angels called out to him: ‘Indeed, Allah gives you the good news of (a son) Yahya (John), who shall confirm Allah’s Word (i.e., ‘Isa [Jesus]), and he will be a leader, well-protected against (temptation for) women, and a Prophet from amongst (Our) exceptionally pious servants.’
40. (زکریاعلیہ السلام نے) عرض کیا: اے میرے رب! میرے ہاں لڑکا کیسے ہو گا؟ درآنحالیکہ مجھے بڑھاپا پہنچ چکا ہے اور میری بیوی (بھی) بانجھ ہے، فرمایا: اسی طرح اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہےo
40. (Zakariyya [Zacharias]) submitted: ‘O my Lord, how shall I have a son when old age has already overtaken me, and my wife is (also) barren?’ He said: ‘The same way as Allah does whatever He wills.’
41. عرض کیا: اے میرے رب! میرے لئے کوئی نشانی مقرر فرما، فرمایا: تمہارے لئے نشانی یہ ہے کہ تم تین دن تک لوگوں سے سوائے اشارے کے بات نہیں کر سکو گے، اور اپنے رب کو کثرت سے یاد کرو اور شام اور صبح اس کی تسبیح کرتے رہوo
41. Zakariyya (Zacharias) submitted: ‘O my Lord, fix a sign for me.’ Allah said: ‘The sign for you is that for three days you will not be able to communicate to the people except by gestures. And remember your Lord abundantly and glorify Him persistently, evening and morning.’
4. عرض کیا: اے میرے رب! میرے جسم کی ہڈیاں کمزور ہوگئی ہیں اوربڑھاپے کے باعث سر آگ کے شعلہ کی مانند سفید ہوگیا ہے اور اے میرے رب! میں تجھ سے مانگ کر کبھی محروم نہیں رہاo
4. He submitted: ‘O my Lord, my bones have grown tender and (my) head has turned white like a flame due to old age and, O my Lord, I have never been unblessed when supplicating You.
5. اور میں اپنے (رخصت ہوجانے کے) بعد (بے دین) رشتہ داروں سے ڈرتا ہوں (کہ وہ دین کی نعمت ضائع نہ کر بیٹھیں) اور میری بیوی (بھی) بانجھ ہے سو تو مجھے اپنی (خاص) بارگاہ سے ایک وارث (فرزند) عطا فرماo
5. And I fear my (disbelieving) relatives (may ruin the blessing of Din [Religion]) after my (soul departs) and my wife (too) is barren. So bless me from Your presence with an heir (son),
6. جو (آسمانی نعمت میں) میرا (بھی) وارث بنے اور یعقوب (علیہ السلام) کی اولاد (کے سلسلۂ نبوت) کا (بھی) وارث ہو، اور اے میرے رب! تو (بھی) اسے اپنی رضا کا حامل بنا لےo
6. (The one) who should be my heir (of divine blessing), and also the heir of (the chain of Prophethood from) the Children of Ya‘qub (Jacob). And, O my Lord, (also) make him a recipient of Your Pleasure.’
7. (ارشاد ہوا:) اے زکریا! بیشک ہم تمہیں ایک لڑکے کی خوشخبری سناتے ہیں جس کا نام یحیٰی (علیہ السلام) ہوگا ہم نے اس سے پہلے اس کا کوئی ہم نام نہیں بنایاo
7. (Allah said:) ‘O Zakariyya (Zacharias), indeed We give you the good news of a son whose name shall be Yahya (John). We have not given this name to anyone before him.’
8. (زکریا علیہ السلام نے) عرض کیا: اے میرے رب! میرے ہاں لڑکا کیسے ہو سکتا ہے درآنحالیکہ میری بیوی بانجھ ہے اور میں خود بڑھاپے کے باعث (انتہائی ضعف میں) سوکھ جانے کی حالت کو پہنچ گیا ہوںo
8. (Zakariyya [Zacharias]) submitted: ‘My Lord, how can there be a son to me whilst my wife is barren, and I have shrivelled (into extreme debility) on account of old age?’
9. فرمایا: (تعجب نہ کرو) ایسے ہی ہوگا، تمہارے رب نے فرمایا ہے: یہ (لڑکا پیدا کرنا) مجھ پر آسان ہے اور بیشک میں اس سے پہلے تمہیں (بھی) پیدا کرچکا ہوں اس حالت سے کہ تم (سرے سے) کوئی چیز ہی نہ تھےo
9. (He) said: ‘(Don’t be amazed.) It will be the same way.’ Your Lord said: ‘It is easy for Me (to create a son). Certainly, I created you (too) before, whilst you were (just) nothing.’
10. (زکریا علیہ السلام نے) عرض کیا: اے میرے رب! میرے لئے کوئی نشانی مقرر فرما، ارشاد ہوا: تمہاری نشانی یہ ہے کہ تم بالکل تندرست ہوتے ہوئے بھی تین رات (دن) لوگوں سے کلام نہ کرسکوگےo
10. (Zakariyya [Zacharias]) submitted: ‘My Lord, set a sign for me.’ He said: ‘Your sign is that, despite good health, you shall not be able to speak to the people for three nights (and days).’
11. پھر (زکریا علیہ السلام) حجرۂ عبادت سے نکل کر اپنے لوگوں کے پاس آئے تو ان کی طرف اشارہ کیا (اور سمجھایا) کہ تم صبح و شام (اللہ کی) تسبیح کیا کروo
11. Then (Zakariyya [Zacharias]) came out from his worshipping chamber to his people and conveyed to them (i.e., made them understand) by gestures to glorify (Allah) morning and evening.